ٖ
خون کی جگہ نس نس میں جن کی رواں ہے لہو غریب کا
خون بھی پی گےؑ نچوڑ کے پھر بولے یہ کرپشن نہیں ہے
جانتے ہیں خوب کس نے کتنی کی ہے کرپشن
قانون بھی لنگڑا سمجھے پھر بولے یہ کرپشن نہیں ہے
ٖ جاگ جاؤ کہیں نگل ہی نہ جاےؑ ہم سب کو یہ سانپ
ڈس چکا پوری قوم کو جو پھر بولے یہ کرپشن نہیں ہے