(یہاں ایک مصرع جن کا بھی ہے ان سے معذرت )
آج یہاں ہے ٹھنڈ بہت چل یار کچھ کھاتے ہیں
چل وصل و ہجر کی چھوڑ جا کر پکوڑے کھاتے ہیں
ان کو لگتا ہے انمول ہیں اتنے زمانہ ترسے گا
جو عاشقوں کے خطوط پر رکھ کر پکوڑے کھاتے ہیں
(یہاں ایک مصرع جن کا بھی ہے ان سے معذرت )
آج یہاں ہے ٹھنڈ بہت چل یار کچھ کھاتے ہیں
چل وصل و ہجر کی چھوڑ جا کر پکوڑے کھاتے ہیں
ان کو لگتا ہے انمول ہیں اتنے زمانہ ترسے گا
جو عاشقوں کے خطوط پر رکھ کر پکوڑے کھاتے ہیں